⭕️ Affects of Imam Hussain's (peace be upon him) Qiyam
It was explained in the last lesson that Imam Hussain (peace be upon him) established the establishment to enjoin the good and forbid the evil. Its command has been mentioned in many verses of the Holy Quran. And Imam Hussain (AS) was the best person for this work in his time. And you made all efforts for this purpose and performed this duty by sacrificing your life and wealth. We still see the traces of it.
♦️ One of the effects of the establishment established by Imam Hussain (a.s.) to guide the good and prevent from the evils was that "the truth of the religion was protected" that is, during the time of Imam Hussain (a.s.) From the time of the Holy Prophet (PBUH) until the time of the Imam, all the usurpers and rulers who reached the position of caliphate and government, all of them did all their work in the name of religion. They had gradually given the name of religion to their desires. If any sin was committed, the justification for it was taken out from religion and presented to the people. This was the reason why people separated the Ahl al-Bayt Athar (peace be upon them) from the religion, despite hundreds of hadiths and admonitions of the Holy Prophet (PBUH). Their rights were violated. They used to ask them about religious issues to protect themselves from dishonor or to act against them. And on the other hand, the condition of most of the small and big people was also the same, that the words of the usurping caliph and ruler were accepted blindly. Objection was not considered necessary.
🔰 * In summary, Imam Hussain (peace be upon him) protected the reality of religion by informing people about his establishment and the good and bad things in it, that is, before the establishment of Imam, sins and mistakes were committed in the garb of religion. But after Karbala, although there were many who did not practice religion and they are still like that, but if they were guilty of sin, they had the feeling that religion has nothing to do with our actions and sin. Our life is not a religious life. Our mistakes and our sins are due to Satan's temptation and are against religion.
👈 In summary, there were and are many people who did not practice religion after Karbala, but no one can hide their sins by dressing them as religion. That is, Karbala clarified the images of the ungodly and the religious and protected the true religion of Allah until the Day of Resurrection.
👈 Even today, it is necessary for the mourners, Hussaini, to always be focused towards true piety and true mourning along with Muharram, Ashura, so that the goal of Hussaini is not destroyed by our own hands.
♦️ Other signs of Qiyam Hussaini to guide good deeds and prevent evil deeds will be explained in future classes.
🏴 KAREEMA FOUNDATION
⭕️ قیام امام حسین علیہ السلام کے آثار
👈 گذشتہ درس میں بیان کیا گیا تھا کہ امام حسین علیہ السلام نے امر بالمعروف و نہی عن المنکر یعنی نیکیوں کی ہدایت اور برائیوں سے روکنے کے لئے جو قیام فرمایا تھا۔ اس کا حکم قرآن مجید کی بہت سی آیتوں میں ذکر ہوا ہے ۔ اور امام حسین علیہ السلام اپنے زمانے میں اس کام کے لئے بہترین فرد تھے۔ اور آپ نے اس مقصد کے لئے تمام کوشیں فرمائیں اور اپنے جان و مال سب کی قربانی دے کر اس فریضہ کو انجام دیا تھا۔ جس کے آثار آج تک ہمیں نظر آتے ہیں۔
♦️ امام حسین علیہ السلام کے ذریعہ نیکیوں کی ہدایت اور برائیوں سے روکنے کے لئے جو قیام کیا گیا تھا اس کا ایک اثر یہ ہوا کہ "حقیقت دین کی حفاظت" ہوگئی یعنی امام حسین علیہ السلام کے زمانے میں نوبت یہاں تک پہونچ گئی تھی کہ پیغمبراکرم [ص] کے بعد سے لیکر امام کے زمانے تک جتنے بھی غاصب حکمرانوں اور حاکموں نے خلافت اور حکومت کے مقام پر پہونچے تھے وہ سب اپنے تمام کاموں کو دین کے نام سے انجام دیتے تھے۔ انہوں نے دھیرے دھیرے اپنی خواہشات کو دین کا نام دے دیا تھا۔ اگر کوئی گناہ بھی انجام دیا جاتا تھا جو اس کا جواز بھی دین سے نکال کر لوگوں کے سامنے پیش کردیا جاتا تھا ۔ یہی وجہ تھی کہ پیغمبر اکرم [ص] کی سینکڑوں تاکیدات اور حدیثوں کے باوجود لوگوں نے اہل بیت اطہار علیہم السلام کو دین سے الگ کردیا۔ ان کے حقوق کو پائمال کردیا۔ ان سے دینی مسائل بھی پوچھتے تھے تو اپنے آپ کو بے عزتی سے بچانے کے لئے یا ان کے برخلاف عمل کرنے کے مقصد سے پوچھتے تھے۔ اور دوسری طرف اکثر چھوٹے بڑے لوگوں کی حالت بھی یہی تھی کہ غاصب خلیفہ اور حاکم کی باتوں کو آنکھ کان بند کرکے مان لیا جاتا تھا۔ اعتراض کی ضرورت ہی نہیں سمجھی جارہی تھی۔
🔰 * خلاصہ یہ کہ امام حسین علیہ السلام نے اپنے قیام اور اس میں نیکیوں اور برائیوں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرکے دین کی حقیقت کی حفاظت فرمائی تھی یعنی امام کے قیام سے پہلے دین کے لباس میں گناہ و غلطیوں کو انجام دیا جاتا تھا لیکن کربلا کے بعد اگرچہ بہت سے تھے جو دین پر عمل نہیں کرتے تھے اور آج بھی ایسے ہیں لیکن اگر گناہ کے مرتکب ہوتے تھے تو ان کے اندر یہ احساس تھا کہ ہمارے عمل اور گناہ سے دین کا کوئی واسطہ و رابطہ نہیں ہے۔ ہماری زندگی دینی زندگی نہیں ہے۔ ہماری غلطیان اور ہمارے گناہ شیطان کے بہکاوے کی وجہ سے ہیں اور یہ دین کے خلاف ہیں۔
👈 خلاصہ یہ کہ کربلا کے بعد دین پر عمل نہ کرنے والے بہت سے تھے اور ہیں لیکن کوئی بھی اپنے گناہوں کو دین کا لباس پہناکر چھپ نہیں سکتا ہے۔ یعنی کربلا نے بے دینوں اور دینداروں کی تصویروں کو واضح کردیا اور قیامت تک اللہ کے حقیقی دین کی حفاظت کردی۔
👈 آج بھی عزاداروں، حیسنیوں پر لازم ہے کہ محرم، عاشوراء کے ساتھ ساتھ سچی دینداری اور حقیقی عزاداری کی طرف ہمیشہ متوجہ رہیں تاکہ مقصد حسینی ہمارے ہی ہاتھوں پائمال نہ ہوجائے۔
♦️ نیکیوں کی ہدایت اور برائیوں سے روکنے کے لئے قیام حسینی کے اور بھی آثار آئندہ کلاسوں میں بیان کئے جائیں گے۔
🏴 KAREEMA FOUNDATION
Comments