⭕️ Important points of Imam Hussain's Qiyam (peace be upon him) and Khutba Mina
In the Mina sermon Imam Hussain (peace be upon him) mentioned the methods of tyrannical and usurping rulers after stating the reasons for taking over the Islamic government. Some of which are:
Tyrant rulers are arbitrariness, dictatorship and tyranny in their governments, that is, they act according to their own will instead of religious orders and divine decrees, impose every order and decision on people by force, and oppress them.
Tyrants follow their desires even if it means humiliation.
Tyrant rulers listen to the words of malicious, vulgar and unpopular people.
Tyrant rulers are arrogant in front of the Lord, that is, instead of obeying His commands and laws, they violate them with their actions. And do the opposite.
In every city, they put their expert orators on the pulpit, that is, they have appointed people to announce the policies and decrees of their government and to propagate them.
They do what they want, there is no one to stop them.
The people have become their slaves. They cannot save themselves.
Crushing people, keeping enmity with them is their way and method.
Carry out your orders in all circumstances.
These cruel and usurping rulers neither believe in Allah nor do they believe in the Day of Resurrection.
🔰 It should be remembered that Imam Hussain (peace be upon him) has stated most of the things about Muawiya and his governors and officials. And has openly mentioned his black exploits. In this regard, in the last part of the Imam's sermon, Muawiyah's activities have been described in clear words. In the same way, Imam has also explained the reason for protesting and raising his voice against Muawiya. Which will be explained in the next class.
⭕️ قیام امام حسین علیہ السلام اور خطبہ منیٰ کے اہم نکات
👈 خطبہ منیٰ میں امام حسین علیہ السلام نے ظالم اور غاصب حکمرانوں کے حکومت اسلامی پر قابض ہوجانے کی وجہوں کو بیان فرمانے کے بعد ان کے طریقہ کار کا ذکر فرمایا ہے۔ جن میں سے بعض باتیں یہ ہیں:
۱-۔ ظالم حکمران اپنی حکومتوں میں خودسری ، آمریت اور استبداد کرتے ہیں یعنی وہ لوگ دینی احکام اور الہی فرمامین کے بجائے اپنے مرضی سے کام کرتے ہیں، ہر حکم اور فیصلہ کو زبردستی لوگوں پر تھوپتے ہیں، ظلم و ستم کرتے ہیں۔
۲۔ ظالم حکمران اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہیں چاہے اس کی وجہ سے ذلت و خواری ہی کیوں نہ ہو۔
۳۔ ظالم حکمران خبیث ، بدجنس اور ناپسند لوگوں کی باتوں کو مانتے ہیں۔
۴۔ ظالم حکمران پروردگار کے سامنے گستاخی کرتے ہیں، یعنی اس کے احکام اور قوانین کو ماننے کے بجائے ان کو اپنے عمل سے پائمال کرتے ہیں۔ اور اس کے برخلاف کام کرتے ہیں۔
۵۔ ہر شہر میں اپنے ماہر خطیب کو منبر پر بٹھاتے ہیں یعنی اپنی حکومت کی پالیسیوں اور فرامین کے اعلان اور اپنے پرچار کے لئے افراد معین کر رکھے ہیں۔
۶۔ جو چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں، کوئی روکنے اور ٹوکنے والا نہیں ہے۔
۷۔ عوام ان کی غلام بن گئی ہے۔ خود اپنا بچاو نہیں کرسکتے ہیں۔
۸۔ لوگوں کو کچلنا، ان سے دشمنی رکھنا ان کا شیوہ اور طریقہ ہے۔
۹۔ اپنے حکم کو ہر حال میں چلاتے ہیں۔
۱۰ ۔ یہ ظالم و غاصب حکمران نہ تو اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ ہی قیامت کے دن کو مانتے ہیں۔
🔰 یاد رہے کہ امام حسین علیہ السلام نے زیادہ تر باتیں معاویہ اور اس کے گورنروں اور کارندوں کے بارے میں بیان فرمائی ہیں۔ اور کھل کر اس کا کالے کارناموں کا ذکر کیا ہے۔ اس سلسلے میں امام کے خطبہ کے آخری حصہ میں واضح الفاظ سے معاویہ کی کارستانیوں کو بیان کیا گیا ہے۔ اسی طرح امام نے احتجاج اور معاویہ کے خلاف آواز اٹھانے کی علت کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ جس کو آئندہ کلاس میں بیان کیا جائے گا۔
Comments